اس مضمون میں، آپ معلومات، قانون سازی اور طریقہ کار تلاش کر سکتے ہیں اگر آپ یونان میں لاگو ہونے والے سرکاری عمل کے بعد طلاق لینا چاہتے ہیں۔ اگر آپ یونان میں طلاق کی درخواست کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو جاننے کے لیے اس مضمون کو پڑھیں
اہلیت
آپ یونانی عدالتوں کے سامنے طلاق کی درخواست دائر کر سکتے ہیں بشرطیکہ:
- آپ ایک تسلیم شدہ پناہ گزین ہیں (اگر آپ کی پناہ کی درخواست ابھی تک زیر التوا ہے تو یونانی عدالتیں طلاق نہیں دے سکتی ہیں)۔ اگر آپ ذیلی تحفظ کے مستفید ہیں، تو اضافی ثبوت درکار ہو سکتے ہیں، لہذا، آپ کے کیس پر منحصر ہے، آپ کو قانونی مشیر سے خصوصی مشورہ لینے کی ترغیب دی جاتی ہے۔
- آپ اور آپ کے شریک حیات کی یونان میں آخری مشترکہ رہائش تھی۔ اگر آپ کا شریک حیات کبھی یونان میں مقیم نہیں تھا، تو یونانی عدالتیں آپ کے کیس کے لیے ذمہ دار نہیں ہوسکتی ہیں۔
- آپ کی درخواست کے ساتھ آپ بچوں کی تحویل کے ضابطے اور نان نفقے کی بھی درخواست کرتے ہیں اور آپ کے بچے یونان میں آپ کے ساتھ رہتے ہیں، تو یونانی عدالتیں آپ کے کیس کی ذمہ دار ہیں۔
- یونانی قانون کے مطابق شادی کا درست ہونا ضروری ہے۔ مثال کے طور پر، شادی سرکاری ہوگی، یونان میں کثرت ازدواج قانونی نہیں ہے وغیرہ۔
متعلقہ قانون سازی پیچیدہ ہے، اور بہت سے ذیلی زمرے ہیں۔ لہذا، ایک قانونی پیشہ ور آپ کے کیس کی جانچ کرے گا اور اس بات کا اندازہ لگائے گا کہ آیا یونانی عدالتیں ذمہ دار ہیں۔
طلاق کی اقسام
یونان میں طلاق کی دو ا قسام ہیں
- باہمی رضا مندی سے طلاق
- متنازع طلاق
پہلی صورت میں، ایک نوٹری پبلک اس عمل کے لیے ذمہ دار ہے۔اور بعد والے کے لیے عدالت
باہمی رضامندی سے طلاق کے لیے کیا شرائط ہیں، اور اسے حتمی ہونے میں کتنا وقت لگتا ہے؟
پہلی قسم کی طلاق، باہمی رضامندی سے طلاق کے لیے درج ذیل شرائط ہیں:
- میاں بیوی کا تحریری معاہدہ۔
- معاہدے پر ہر شریک حیات کے وکلاء کے دستخط ہونے چاہئیں۔
- اگر آپ کے بچے ہیں، تو معاہدے کے تحت ان کی تحویل، ان کی رہائش کی جگہ، دوسرے والدین کے ساتھ بات چیت اور ان کے اخراجات کا تصفیہ ہونا چاہیے۔
- معاہدہ نوٹری پبلک کو جمع کرایا جاتا ہے، جو متعلقہ نوٹری ایکٹ جاری کرے گا۔
معاہدہ دستخط کرنے کے 10 دن بعد نوٹری پبلک کو جمع کروایا جا سکتا ہے۔اگرچہ، مشکل اور لمبا حصہ مذکورہ بالا مسائل (مثلاً بچے کی تحویل) کو طے کرنا اور معاہدے کو تحریری شکل میں پیش کرنا ہے۔ ایک بار معاہدہ تیار ہو جائیں،تو یہ عمل ایک ماہ کے اندر مکمل ہو سکتا ہے۔ براہ کرم نوٹ کریں کہ ہر کیس مختلف ہوتا ہے، اور عملی طور پر طریقہ کار کی طوالت کا انحصار تمام فریقین (میاں بیوی، وکلاء، نوٹری پبلک) کی دستیابی اور ہر مخصوص کیس کی پیچیدگیوں پر بھی ہوتا ہے۔
متنازعہ طلاق کے لیے کیا شرائط ہیں، اور اس میں کتنا وقت لگتا ہے؟
طلاق کی دوسری قسم، متنازع طلاق کے لیے درج ذیل شرائط ہیں:
- ازدواجی تعلقات کی سنگین خرابی، مثلاً، گھریلو تشدد کے معاملات میں، طلاق،عقد ثانی
- اگر میاں بیوی کم از کم دو سال سے الگ ہوئے ہوں۔
- ایک وکیل کو لازمی عدالت میں مقدمہ لکھنا اور جمع کروانا چاہیے۔ براہ کرم نوٹ کریں کہ وکیل کی ادائیگی کے علاوہ کورٹ فیس بھی ادا کی جائے۔جب ایک بار مقدمہ دائر ہوجائے، تو عدالت مقدمے کے لیے تاریخ مقرر کرے گی۔ اس کے بعد آپ کو عدالت کے فیصلے کا انتظار کرنا پڑے گا۔ براہ کرم نوٹ کریں کہ ٹرائل کی تاریخ اور فیصلہ جاری کرنے میں کئی مہینے لگ سکتے ہیں۔ لہٰذا، پہلے سے یہ بتانا ناممکن ہے کہ طلاق کے اجراء میں کتنا وقت لگے گا۔ نیز، ہر شریک حیات عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کر سکتا ہے۔
- عدالت کی اہلیت کے بارے میں، براہ کرم اوپر دیکھیں (اہلیت)
اگر بیوی طلاق لینا چاہیں لیکن دوسرا فریق اس سے متفق نہ ہو تو کیا سابقہ بیوی بچوں کو لے کر گھر سے نکل سکتی ہے؟
مستقبل میں "ازدواجی گھر چھوڑنے" سے متعلق ممکنہ منفی نتائج سے بچنے کے لیے، گھر سے نکلنے سے پہلے کسی وکیل سے مشورہ کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
اگر آپ کا شریک حیات پرتشدد ہے اور آپ کی سلامتی اور/یا بچوں کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، تو آپ کو سب سے پہلے اپنے آپ کو اور اپنے بچوں کو محفوظ رکھنے کے لیے جو بھی ضرورت ہو وہ کرنا چاہیے۔ اگرچہ، اگر آپ دونوں میں سے کسی کے لیے کوئی خطرہ نہیں ہے، تو جانے سے پہلے کسی وکیل سے مشورہ کریں۔ دوسری طرف، اگر گھر سے نکلنے کی فوری ضرورت ہو تو جلد از جلد قانونی مشورہ لینے کی کوشش کریں۔
اگر آپ کا شریک حیات طلاق کے عمل کو آگے بڑھانے پر راضی نہیں ہوتا ہے تو آپ قانونی کارروائی کر سکتے ہیں۔ آپ کو عدالت میں درخواست جمع کرانے کا حق حاصل ہے، جسے عبوری اقدامات کے لیے درخواست کہا جاتا ہے، اور اگر عدالتی تحفظ کی فوری ضرورت ہو تو ممکنہ طور پر بہت کم وقت کے اندر حکم جاری کرنے کی درخواست کریں۔ اس درخواست کے ذریعے، آپ بچوں کی تحویل کے عارضی ضابطے، کفالت اور حفاظتی اقدامات کی درخواست کر سکتے ہیں، جیسے کہ آپ کے شریک حیات کو ازدواجی گھر سے نکالنا، اپنی شریک حیات اور/یا آپ کے بچوں وغیرہ۔ کو اپنے پاس آنے سے منع کرنا ۔
کیا میں اپنے بچوں کی تحویل حاصل کر سکتا ہوں؟
قانون یہ فراہم کرتا ہے کہ دونوں والدین بچوں کو تحویل میں رکھ سکتے ہیں۔ تاہم، اگر آپ دونوں متفق ہیں، تو آپ اوپر تحریری معاہدے کے ساتھ فیصلہ کر سکتے ہیں کہ والدین میں سے کوئی ایک تحویل کا حق استعمال کرے گا ۔ اگر اس معاملے پر آپ کے شریک حیات سے اتفاق کرنا ناممکن ہے، تو آپ ثالثی کا عمل شروع کر سکتے ہیں (سوائے گھریلو تشدد کے معاملات کے)، اور اگر باہمی معاہدہ نہیں ہو پاتا، تو عدالت والدین کی ذمہ داری کے حق کو دونوں کے درمیان مختص کرنے کا فیصلہ کر سکتی ہے۔ والدین یا بچوں کی تحویل والدین میں سے کسی کو دے دیں۔
کیا مجھے اپنے اور/یا اپنے بچوں کے لیےنان نفقہ مانگنے کا حق ہے؟
اگر آپ کے پاس کوئی آمدنی یا جائیداد نہیں ہے، تو آپ کو قانون کی طرف سے فراہم کردہ کچھ شرائط کے تحت دوسرے شریک حیات سے نان نفقہ کا دعویٰ کرنے کا حق ہے۔
دونوں والدین اپنے نابالغ بچوں کو اپنے وسائل اور بچوں کی ضروریات کے مطابق سپورٹ کرنے کے پابند ہیں۔
رقم سابق میاں بیوی کے درمیان طے کی جائے گی اور اگر یہ ممکن نہ ہو تو عدالت فیصلہ کرے گی۔
کیا والدین جو بچے کے ساتھ نہیں رہتے ان سے رابطہ کرنے کا حق رکھتے ہیں؟
وہ والدین جس کے ساتھ بچہ نہیں رہتا ہے، بچے کے ساتھ بات چیت کرنے کا حق اور ذمہ داری ہے۔ ملاقات کے اوقات پر عام طور پر سابق میاں بیوی کے درمیان اتفاق کیا جائے گا۔ اگر یہ ممکن نہیں ہے تو، عدالت فیصلہ کرے گی کہ رابطے کے حق کا استعمال کب اور کیسے کیا جائے گا۔
رابطے سے بے دخل کرنا یا پابندی صرف انتہائی سنگین وجوہات کی بناء پر ممکن ہے، خاص طور پر جہاں والدین جن کے ساتھ بچہ نہیں رہتا ہے وہ رابطے کے حق کو استعمال کرنے کے لیے نااہل سمجھا جاتا ہے۔
میرے پاس اپنی شادی کو ثابت کرنے کے لیے کوئی دستاویزات نہیں ہیں/ میں نے کسی دوسرے ملک میں شادی کی تھی۔
تسلیم شدہ پناہ گزین شادی کے سرٹیفکیٹ کی درخواست کرنے کے لیے اپنے ملک کے حکام سے رابطہ نہیں کر سکتے، کیونکہ اس سے وہ خطرے میں پڑ سکتے ہیں یا یونان میں ان کی قانونی حیثیت خطرے میںپڑ سکتی ہے ۔ یونانی حکام، خاص طور پر اسائلم سروس، آپ کے انٹرویو کے دوران فراہم کردہ معلومات کے مطابق ازدواجی حیثیت کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے پابند ہیں۔
قانونی نمائندگی
جیسا کہ ذکر کیا گیا ہے، طلاق کے عمل کے دوران اپنے مخصوص حقوق اور ذمہ داریوں کو سمجھنے کے لیے اہل یونانی خاندانی وکیل سے مشورہ کرنا ضروری ہے، کیونکہ قانونی طریقہ کار اور حقوق ہر کیس کے حالات کے لحاظ سے مختلف ہو سکتے ہیں۔ باہمی رضامندی اور متنازع طلاق کے لیے، وکیل کی طرف سے نمائندگی لازمی ہے۔
- درخواست دائر کرنا: آپ کا وکیل آپ کے علاقے میں ذمہ دار عدالت برائے پہلی مثال (Πρωτοδικείο) میں طلاق کی درخواست (Αίτηση Διαζυγίου) دائر کرے گا۔
- ثالثی: بعض صورتوں میں، عدالت ثالثی کا مشورہ دے سکتی ہے۔اورمیاں بیوی کے درمیان اختلافات میں مصالحت کے لیے کوشش کر سکتی ہے
- عدالتی کارروائی: اگر ثالثی ناکام ہو جاتی ہے یا قابل اطلاق نہیں ہوتی ہے، تو عدالت طلاق کے معاملے کو آگے بڑھائے گی۔ دونوں فریقین اپنے دلائل پیش کریں گے، اور عدالت طلاق کے تصفیے پر فیصلہ کرے گی، بشمول تحویل، نان نفقہ، بچے سے رابطہ اور اثاثوں کی تقسیم، جب درخواست کی جائے گی۔
- طلاق کا حکم نامہ: عدالت کے فیصلے پر پہنچنے کے بعد، طلاق کو حتمی شکل دیتے ہوئے، طلاق کا حکم نامہ (Δικαστική Απόφαση Διαζυγίου) جاری کیا جائے گا۔ فیصلہ حتمی ہوتا ہے جب تک یہ اپیل یا منسوخی سے مشروط نہ ہو۔
- آپ کے حقوق کے بارے میں: یونانی قانون کا مقصد کسی بھی بچے کے مفادات کا تحفظ کرنا اور اثاثوں کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانا ہے۔ بچوں کے بہترین مفادات اور میاں بیوی کی مالی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے تحویل اور نان نفقہ کے فیصلے کیے جاتے ہیں۔